اسلام میں خوابوں کی حقیقت-خواب کی تعبیر اسلامی اردو-خوشخبری والے خواب کی تعبیر کیسے معلوم کریں
دوستوں اس پوسٹ میں آپ کو اپنے خوابوں کی تعبیریں کے متعلق معلومات مل سکتی ہیں مثلاً خواب کی تعبیر کیسے معلوم کریں؟
خواب کی تعبیر ابن سیرین کی کتاب سے نکال کر آسانی کے ساتھ آپ کو خواب کی تعبیر کے متعلق آگاہی حاصل کروائی جارہی ہے۔
یاد رکھیں کہ اس ویب سائیٹ (Alkhaniinfo24) میں آپ دعوت اسلامی خواب کی تعبیر دیوبند کی خواب کی تعبیر اردو کتاب میں اور خواب کی کتنی قسمیں ہیں؟ ان تمام تعبیرات سے آگاہی حاصل کر سکتے ہیں۔
اسلام میں خوابوں کی تعبیر اور ان کی حقیقت۔
اعوذ باللہ من الشیطان الرجیم بسم اللہ الرحمن الرحیم۔ دنیا کے سبھی مذاھب میں خواب کی حقیقت و اہمیت کو تسلیم کیا گیا ہے تورات انجیل میں نبیوں کے خوابوں اور مکاشفات کا ذکر ہے قران مجید میں بھی یوسف علیہ السلام کی خواب اور ان کی تعبیروں کا ذکر تفصیل کے ساتھ موجود ہے قران شریف سے یہ بھی معلوم ہے کہ خداوند عالم نے حضرت یوسف علیہ السلام کو تعبیر خواب کا علم عطا فرمایا تھا اور قید خانہ میں انہوں نے اپنے دو ساتھی قیدیوں کو تعبیر بتائی تھی۔
بعد میں جب شاہ مصر کو معلوم ہوا کہ یوسف علیہ السلام اس فن کے ماہر ہیں تو اس نے ان کو بلا کر اپنے خواب کی تعبیر پوچھی اپ نے اس کو اس کی تعبیر بتا دی جو بالکل صحیح ثابت ہوئی۔
قران شریف سے یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ حضور سرور عالم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کو صداقت کے خوابوں کے ذریعے ایک سال بیشتر فتح مکہ کا علم ہو گیا تھا۔
چنانچہ سورہ فتح کی چوتھی رکوع میں اللہ تعالی کا یہ ارشاد موجود ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ مبارک خواب ایک سال ہی کے بعد پورا ہو گیا اور مسلمانوں نے مکہ معظمہ میں فاتحہ نشان اور انداز سے داخل ہو کر شرک اور کفر کا نام و نشان مٹا دیا اسی طرح اور بہت سی روایات خواب کے سچ ہونے کے متعلق ہیں۔
حضور سرور کائنات صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کے ارشاد ہے کہ مومن کا خواب نبوت کا 40 سا حصہ ہے قران شریف میں یوسف علیہ السلام کے متعلق جو معلوم ہوا اس کے اگے اور کسی بات اور دلیل کی ضرورت باقی نہیں رہتی۔
حضرت یوسف علیہ السلام کا یہ خواب جو میں نے دیکھا ہے 11 ستارے سورج اور چاند مجھ کو سجدہ کر رہے ہیں اور اس کی تعبیر کو سمجھی سمجھتے ہوئے حضرت یعقوب علیہ السلام کا یہ فرمان ہے کہ اے بیٹے تم اپنا خواب اپنے بھائیوں سے مت کرنا ورنہ وہ تمہارے ساتھ برائی کریں گے اس بات کی دلیل تھی کہ انہیں اس خواب کو سمجھ لیا تھا اور اس کو پورا ہونے کا ان کو کامل یقین تھا۔
اور اسی وجہ سے وہ بار بار بیٹوں سے کہتے تھے کہ تم تلاش کرو یوسف تم کو مل جائے گا ہر جگہ سلام حضرت یوسف علیہ السلام سے ملے تو یوسف علیہ السلام نے فرمایا کہ میرے باپ یہ میرے اس خواب کی تعبیر ہے جو میں نے بچپن میں دیکھا تھا اور فرمایا۔
رَبِّ قَدْ اٰتَیْتَنِیْ مِنَ الْمُلْكِ وَ عَلَّمْتَنِیْ مِنْ تَاْوِیْلِ الْاَحَادِیْثِۚ-فَاطِرَ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ- اَنْتَ وَلِیّٖ فِی الدُّنْیَا وَ الْاٰخِرَةِۚ-تَـوَفَّنِیْ مُسْلِمًا وَّ اَلْحِقْنِیْ بِالصّٰلِحِیْنَ(101)
ترجمہ
اے میرے رب! بیشک تو نے مجھے ایک سلطنت دی اور مجھے خوابوں کی تعبیر نکالنا سکھادیا۔ اے آسمانوں اور زمین کے بنانے والے! تو دنیا اور آخرت میں میرا مددگار ہے، مجھے اسلام کی حالت میں موت عطا فرما اور مجھے اپنے قرب کے لائق بندوں کے ساتھ شامل فرما۔
اور حدیث شریف سے یہ بھی ثابت ہوتا ہے کہ سچا ہونا خواب کا رکن ہے اور ایک رکن نبوت ہے اور خواب سچے کا سچا اور جھوٹے کا جھوٹا ہوتا ہے اور کافر و مشرک و حائضہ و جنب کا اکثر جھوٹا خواب ہوتا ہے اور کبھی اتفاقا سچا بھی ہو جاتا ہے۔
اور فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ خواب مسلمان کا بہتر ہے خواب کافر سے اور خواب عالم کا خواب جاہل سے اور خواب مرد کا خواب عورت سے۔ اور خواب آزاد کا خواب غلام سے اور خواب متقی صالح کا خواب مضتری مفسد سے اور خواب ہوشیار کا خواب مست ہے ۔ اسی طرح ایک واقعہ شروع اسلام 10ھ کا ہے کہ مسجد نبوی کی تعمیر کے بعد نماز کے اعلان کے متعلق طریقے سوچے جاتے اور مشورے ہوتے رہے تھے۔
بعض صحابہ کا خیال تھا کہ ناقوس بجایا جائے لیکن یہ نصاری کی مشابہت تھی اس لئے حضرت نبی کریم مسلم نے اسے پسند نہ فرمایا۔ رات کو حضرت عبداللہ بن زید نے خواب میں دیکھا کہ ایک شخص با قوس ہاتھ میں لئے کھڑا ہے۔ انہوں نے اس شخص سے پوچھا کہ تم اسے کچھ کے وہ بولا تم اس کا کیا کرو گئے حضرت عبداللہ نے جواب دیا نماز کے وقت
بجائیں گے اس نے کہا میں اس سے بہتر تجویز تم کو بتاتا ہوں اور عبد اللہ بن زید کو اذان سکھائی حضرت عبداللہ صبح اُٹھ کر خدمت نبوی میں پہنچے اور اس خواب کا ذکر کیا ۔
حضوراکرم نے فرمایا کہ یہ خواب سچا ہے۔ بلال کو بلاؤ وہ اذان دیں۔ حضرت بلال نے اذان دی جسے سن کر حضرت عمر چادر اوڑھے ہوئے گھر سے نکلے اور خدمت اقدمت میں حاضر ہو کر بولے خدا کی قسم میں نے بھی خواب میں یہی الفاظ سنے تھے۔
اس سے زیادہ اور کیا تصدیق ہوسکتی ہے۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا نبوت کے اثرات میں اب صرف خوشخبری دینے والے خواب باقی رہ گئے ہیں
خوشخبری والے خواب کی تعبیر کیسے معلوم کریں؟
لوگوں نے پوچھا یا رسول اللہ خوشخبری دینے والے خواب کیا ہوتے ہیں حضور نے ارشاد فرمایا کہ اچھے خواب خوشخبری دینے والے ہوتے ہیں۔ ترمذی شریف میں حضرت ابو سعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے صبح کا خواب بہت ہوتا ہے۔
حضور رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم اپنے صحابیوں کو خواب کی تعبیر بتادیا کرتے تھے۔ حضرت سمرہ بن جنزب کی روایت ہے کہ حضور سرکار دو عالم نماز فجر سے فارغ ہو کر ہماری طرف منہ کر کے بیٹھتے تھے اور پوچھتے تھے کہ کیا آج کی رات کسی شخص نے کوئی خواب دیکھا ہے اگر کسی نے کوئی خواب دیکھا ہوتا تو عرض کر دیتا۔
اس کے بعد حضور صلی اللہ علیہ وسلم اس خواب کی تعبیر بتا دیا کرتے تھے ۔ ام المومنین حضرت خدیجتہ الکبریٰ نے حضور سے کہا یا رسول الله ورقہ بن نوفل نے آپ کی تصدیق تو بیشک کی تھی لیکن نبوت ظاہر ہونے سے پیشتر ان کا انتقال ہو گیا۔
حضور سرکار دو عالم نے ارشاد فرمایا۔ میں نے خواب میں ورقہ بن نوفل کو سفید کپڑے پہنے ہوئے دیکھا ہے۔ اگر وہ جہنمی ہوتے تو ان کا لباس اس کے علاوہ کچھ اور ہوتا۔